تم ایک لوری ہو
سلانے والی نہیں
جگانے والی لوری
تم ایک خواب ہو
بند آنکھوں والا نہیں
کھلی آنکھوں والا خواب
تم تو اک پہیلی ہو
درد کی سہیلی ہو
کون کہے کہ میلی ہو؟
تم تو اک ستارہ ہو
تم تو ایک منزل ہو
تم تو ایک چارہ ہو
تم تو رقص ہو کوئی
تم تو عکس ہو کوئی
تم تو جھیل جیسی ہو
تم کنول کی ماتا ہو
تم کہ ایک داتا ہو
تم کہ ایک مورت ہو
تم کہ خوبصورت ہو
یہ جہاں بہت گدلا
یہ جہاں نہیں بدلا
تم بدلنے والی ہو
تم ہماری ماں بھی ہو
تم ہماری بیٹی ہو
تم ہمارا سناٹا
تم ہماری کمزوری
تم ہماری طاقت ہو
تم خدا کے خوابوں کی
اک مجسم مورت ہو
کتنی خوبصورت ہو
اتنی خوبصورت ہو
جتنی خوبصورت بس
ایک ماں ہو سکتی ہے
اتنی خوبصورت بس
اک بیٹی ہو سکتی ہے
تم کہ بہت تنہا ہو
تم ہجوم ہو کوئی
تم تو کوئی امت ہو
تم نبی ﷺ کا نذرانہ
تم تو ایک جنت ہو
یہ جہاں جہنم ہے
یہ جہاں مٹالو تم
یہ جہاں ختم کردو
اک جہان تازہ کا
جو کیا گیا وعدہ ہے
وہ جہاں بنانے میں
تم ہماری لیڈر ہو
تم ہماری قائد ہو
تھوڑی سی کمی ہے بس
تم بہت ہی زائد ہو۔۔۔۔۔!
اسماء صبا خواج کا افسانہ مایوسی فنی و فکری مطالعہ
اسماء صبا خواج کا تعلق لکھیم پور کھیری ہندوستان سے ہے، اردو کی ممتاز لکھاری ہیں، آپ کا افسانہ ''مایوسی"...