آج – 31؍جولائی 1949
عصرِ حاضر کے معروف شاعر” اظہر ادیب صاحب “ کا یومِ ولادت…
نام رانا نیاز احمد اور تخلص اظہرؔ ہے۔ وہ ٣١؍جولائی ١٩٤٩ء کو احمد پور ۔ شرقیہ، ( پنجاب ) پاکستان میں پیدا ہوئے۔
✨ پیشکش : اعجاز زیڈ ایچ
━━━━━━ ❃❃✺ ✿✺❃❃ ━━━━━━
معروف شاعر اظہرؔ ادیب کے یوم ولادت پر منتخب کلام بطور خراجِ تحسین…
روشنی حسبِ ضرورت بھی نہیں مانگتے ہم
رات سے اتنی سہولت بھی نہیں مانگتے ہم
دشمن شہر کو آگے نہیں بڑھنے دیتے
اور کوئی تمغۂ جرأت بھی نہیں مانگتے ہم
سنگ کو شیشہ بنانے کا ہنر جانتے ہیں
اور اس کام کی اجرت بھی نہیں مانگتے ہم
کسی دیوار کے سائے میں ٹھہر لینے دے
دھوپ سے اتنی رعایت بھی نہیں مانگتے ہم
ساری دستاروں پہ دھبے ہیں لہو کے اظہرؔ
ایسے کوفے میں تو عزت بھی نہیں مانگتے ہم
❀◐┉═════✺✺═════┉◐❀
دروں کے شورے آخر بکھر گیا ہوتا
میں چیختا نہیں ایسے تو مر گیا ہوتا
لڑا ہوں آخری دم تک میں تیرے دشمن سے
کرائے کا تو نہیں تھا کہ ڈر گیا ہوتا
ترے جمال کے دریا کمال تھے لیکن
یہ دل تھا ، کوزہ نہیں تھا کہ بھر گیا ہوتا
ملال کرتے ہوئے میرے ہمسفر تو بھی
جدھر گیا تھا زمانہ اُدھر گیا ہوتا
کسی دعا نے مجھے بھر لیا تھا بانہوں میں
میں برف زار میں ورنہ بکھر گیا ہوتا
تماشا بننے بنانے کی کیا ضرورت تھی
وہ آنکھ سے مرا انکار کر گیا ہوتا
مرے مطاف میں تنہائیوں کی بھیڑ رہی
ہجوم راستہ دیتا تو گھر گیا ہوتا
وہ عہدِ ترکِ وفا مجھ سے لے بھی لیتا اگر
میں اپنے عہد سے اظہرؔ مکر گیا ہوتا
❀◐┉═════✿❀✿═════┉◐❀
یہ کیسا شہر ہے جس میں مکمل گھر نہیں ملتا
کسی کو چھت نہیں ملتی کسی کو در نہیں ملتا
اٹھا رکھے ہیں اپنے نا مکمل جسم لوگوں نے
کسی کے پاوں غائب ہیں کسی کا سر نہیں ملتا
گھری رہتی ہیں جانے کس بلا کے خوف میں گلیاں
یہاں روشن دنوں میں بھی کوئی باہر نہیں ملتا
بھری بستی کے چوراہے پہ لاوارث پڑا ہوں میں
مری پیچان کیسے ہو کہ میر سر نہیں ملتا
الجھ جاتی ہیں ہاتھوں کی لکیروں سے تمنائیں
جو ملنا چاہئے اظہرؔ ہمیں ، اکثر نہیں ملتا
●•●┄─┅━━━★✰★━━━┅─●•●
اظہرؔ ادیب
انتخاب : اعجاز زیڈ ایچ