آج – 14؍دسمبر 2019
مشہور صحافی،افسانہ نگار اور معروف شاعر” عارفؔ شفیق صاحب “ کا یومِ وفات…
نام عارف شفیق اور تخلص عارفؔ ہے۔ ۳۱؍اکتوبر۱۹۵۶ء کو کراچی کے حساس علاقے لالو کھیت(لیاقت آباد) میں آنکھ کھولی۔ یہ شفیق بریلوی کے فرزند ہیں۔ صحافت کے پیشے سے وابستہ ہیں۔ ہفت روزہ’’سینٹرل نیوز‘‘ ماہ نامہ ’’وقت ایشین آرٹ‘‘ ماہ نامہ ’’اردو مورچہ‘‘ کے چیف ایڈیٹر رہے۔ ماہ نامہ ’’کرائم اسٹوری‘‘ اور’’ادبی دنیا‘‘ کے بھی چیف ایڈیٹر رہے۔ اس کے علاوہ ’’قومی اخبار‘‘ روزنامہ ’’ایکسپریس‘‘ میں ادبی کالم اور روزنامہ’’جرأت‘‘ اور’’پرچم‘‘ میں سیاسی کالم لکھتے رہے ہیں۔’قومی آواز‘ اور ’پرچم ‘ میں قطعات بھی لکھتے رہے ہیں۔عارف شفیق نے شاعری کے علاوہ افسانے بھی لکھے ہیں۔ راغبؔ مرادآبادی سے تلمذ حاصل ہے۔ ان کی تصانیف کے نام یہ ہیں:
’’اندھی سوچیں گونگے لفظ‘‘، ’’سیپ کے دیپ‘‘، ’’جب زمین پر کوئی دیوار نہ تھی‘‘، ’’احتجاج‘‘، ’’سرپھری ہوا‘‘، ’’میں ہواؤں کا رخ بدل دوں گا‘‘، ’’میرا شہر جل رہا ہے‘‘، ’’یقین‘‘، ’’میری دھرتی میرے لوگ‘‘ ۔
عارفؔ شفیق، ١٤؍دسمبر ٢٠١٩ء کو انتقال کر گئے۔
بحوالۂ:پیمانۂ غزل(جلد دوم)،محمد شمس الحق،صفحہ:427
✨ پیشکش : اعجاز زیڈ ایچ
፤፤፤፤፤፤፤፤፤፤፤፤፤፤፤፤፤፤፤፤፤፤፤፤፤፤፤፤፤፤፤፤፤፤፤፤፤፤፤፤
معروف شاعر عارفؔ شفیق کے یوم وفات پر منتخب کلام بطور خراجِ عقیدت…
اندھے عدم وجود کے گرداب سے نکل
یہ زندگی بھی خواب ہے تو خواب سے نکل
سورج سے اپنے بچھڑی ہوئی اک کرن ہے تو
تیرا نصیب جسم کے برفاب سے نکل
تو مٹی پانی آگ ہوا میں ہے قید کیوں
ہونے کا دے جواز تب و تاب سے نکل
پھولوں میں چاند تاروں میں سورج میں اس کو دیکھ
ان پتھروں کے منبر و محراب سے نکل
مرجھا نہ جائے دیکھ کہیں روح کا گلاب
فانی جہاں کی وادئ شاداب سے نکل
بن کے جزیرہ ابھرے گا کردار خود ترا
خوش رنگ خواہشوں کے تو سیلاب سے نکل
کہتی ہیں مجھ سے سوچ سمندر کی وسعتیں
عارفؔ تو اپنی ذات کے تالاب سے نکل
══━━━━✥•••✺◈✺•••✥━━━━══
جو اپنی خواہشوں میں تو نے کچھ کمی کر لی
تو پھر یہ جان کہ تو نے پیمبری کر لی
تجھے میں زندگی اپنی سمجھ رہا تھا مگر
ترے بغیر بسر میں نے زندگی کر لی
پہنچ گیا ہوں میں منزل پہ گردشِ دوراں
ٹھہر بھی جا کہ بہت تو نے رہبری کر لی
جو میرے گاؤں کے کھیتوں میں بھوک اگنے لگی
مرے کسانوں نے شہروں میں نوکری کر لی
جو سچی بات تھی وہ میں نے برملا کہہ دی
یوں اپنے دوستوں سے میں نے دشمنی کر لی
مشینی عہد میں احساسِ زندگی بن کر
دکھی دلوں کے لیے میں نے شاعری کر لی
غریب شہر تو فاقے سے مر گیا عارفؔ
امیر شہر نے ہیرے سے خودکشی کر لی
●•●┄─┅━━━★✰★━━━┅─●•●
عارفؔ شفیق
انتخاب : اعجاز زیڈ ایچ