ہم کیسے تعلیم کا قتل عام کر رہے ہیں۔
مبارک ہو بچے آپ چار سال کے ہوگئے اب آپ کے لئے کوئی پانچ قسم کے تعلیمی ادارے حاضر خدمت ہیں۔
اگر آپ آللہ کے رحم و کرم پر ہیں تو سرکاری سکول اور دینی مدارس میں جائیں گے۔
اگر آپ کے ماں باپ کو کچھ فکر ہے آپ کی مگر ان کی جیب خالی ہے تو گلی محلے کے پرائیویٹ سکول حاضر ہیں جو اپنے محدود وسائل اور آمدنی میں رہتے ہوئے میٹرک ایف اے بی اے تک سٹاف سے گزارا کرتے ہوئے آپ کی کسی حد تک ٹیپا پوچی کر دیں گے جس کے بعد اگر آپ نے خود بھی ہمت دکھا لی تو آپ کلرک، سیلز مین ، سپاہی، ٹیکنیشن وغیرہ بن ہی جائیں گے۔
اور اگر آپ کے ماں باپ کی جیب میں کچھ مال ہے تو آپ پرائیویٹ سکولز کی چینز میں سے کسی ایک میں داخلہ لے لیں گے ، ماں باپ آپ کے شوق رکھتے ہیں قدم قدم پر آپ کو باسہولت ڈاکٹر یا انجینئر تو اکثر بنا ہی دیا جائے گا۔
اور اگر آپ نے ان والدین کے ہاں جنم لیا جو خصوصی مقام رکھتے ہیں معاشرے میں تو پھر آپ سیدھے انٹرنیشنل سکول سسٹمز میں پہنچ جائیں گے اور آپ کی منزل انشاللہ قوم کی قیادت کرنا ہے ہر شعبے میں۔
البتہ ایک ڈیڑھ فیصد ہمت والے ہر جگہ سے آگے نکل ہی جاتے ہیں۔
چلیں اب آپ نے ایف ایس سی کرلی اچھے نمبروں سے تو کیا آپ کی منزل آگئی ؟؟
ہرگز نہیں، ابھی آپ کی ہمت اور آپ کے والدین کی جیب کا مزید امتحان لیا جائے گا اینٹری ٹیسٹوں کے نام پر۔
صرف اینٹری ٹیسٹوں پر دوبارا اتنا ہی چرچہ آئے گا جتنا ایف ایس سی میں آیا تھا۔
یہ تسلی کرلینے کہ بعد کہ کسی محنت کش کسان اور لوئر مڈل کلاسیے کا بچہ کہیں آگے تو نہیں جارہا پھر یہ نظام باقی کے استحقاق یافتگان کو موقع دیتا ہے کہ وہ مالی فٹنس ٹیسٹ پاس کرنے کے بعد آگے اعلیٰ پروفیشنل تعلیم حاصل کرسکیں۔
اور پھر اس کے بعد وہ ڈاکٹر، انجینئرز اور سائنسدان پیدا ہوتے ہیں جنہوں یہ نہیں معلوم ہوتا کہ گندم اور چاول کا درخت ہوتا ہے یا پودا۔
پنجاب کے کتنے اضلاع ہیں. تھانہ ، یونین کونسل ، تحصیل اور ضلع کن بلاؤں کے نام ہیں۔
حسرت موہانی شاعر تھے کہ حکیم۔ غالب ، میر اور مومن کس مخلوق کا نام تھا۔
سر سید احمد خان کو کیا ہوا تھا کہ وہ ساری عمر مسلمانوں کو تعلیم یافتہ بنانے کے لیے چندہ مانگتا رہا اور اقبال کو کونسی بیماری لگ گئی کہ وہ بستر مرگ پر بھی بار بار تڑپ کر اٹھ بیٹھتا کہ یہ قوم اس سبق کو بھول چکی ہے کہ جس کی رو سے علم مومن کی گمشدہ میراث ہے۔
وہ کیا درد تھا جس نے تپ دق میں مبتلا ایک لحیف و لاغر بوڑھے کو انگریز اور ہندو بلکہ اپنے ہی مسلم علماء سے لڑ کر وطن پاک حاصل کرنے پر مجبور کیا۔
اگر ہم نے اپنا نظام تعلیم درست نہ کیا تو ہم سب کچھ بھول جائیں گے۔
یہ تحریر فیس بُک کے اس پیج سے لی گئی ہے۔