یہ کلون ہوئے بندر کے بچے ڈولی بھیڑ کے طریقے سے پیدا ہونے والے پہلے حیوان ہیں
اخلاقی مسائل اور بہت کم کامیابی کی شرح کے باوجود سائنس دان پُر اُمید ہیں کہ وہ تمام مسائل پر بہت جلد قابو پا لیں گے۔ بندروں کے نام ژونگ ژونگ اور ہا ہا ہیں۔
یہ دونوں لمبی دُم والے میکاک بندر دُنیا کے پہلے حیوان ہیں جو آج سے 20 سال پہلے 1996 میں پیدا ہونے والی بھیڑ کے کلوننگ کے طریقہ کار پر پیدا ہوئے ہیں۔ سائنسدانوں نے یہ بندر پیدا کرنے کے لیے سب سے پہلے جینین کے خلیے لیکر اُن کے ڈی این اے نکال کر پہلے سے موجود اپنی مرضی کے ڈی این اے میں ڈال کر اُن کو کچھ مادہ بندروں کے رحم میں رکھ دیا۔
یہ طریقہ کار تقریباً ڈولی والے طریقہ کار سے ملتا جلتا ہے لیکن سائنسدانوں کو حیوانوں کے لیے اسے تیار کرنے کے لیے کئی سال لگ گئے۔
چائنیز اکیڈمی آف سائنسز کے ژین لیو جنہوں نے یہ پیارے پیارے بندر پیدا کیے ہیں نے سب سے پہلے بالغ بندر کے خلیوں سے ڈی این اے نکال کر بندر پیدا کرنے کی کوشش کی۔ انہوں نے 192 ایمبریو بنائے اور اُن میں سے 181 کو 42 مادوں کے رحم میں رکھ دیا جن میں سے صرف 22 حاملہ ہوئیں لیکن صرف 2 بچوں کی ہی ولادت ہو سکی جو کہ چند گھنٹوں میں ہی وفات پا گئے۔ اِس کے بعد انہوں نے بندر کے جنین کے خلیے لیکر یہی تجربہ دہرایا۔ کُل 109 ایمبریو بنائے گئے اور اُن میں سے 79 کو 21 مادوں کے رحم میں رکھ دیا گیا جن سے 6 مادہ بندر حاملہ ہو گئی اور پھر دو مادہ بندر ژونگ ژونگ اور ہا ہا پیدا ہوئیں۔
پیدا ہونے والے دونوں بچے جنیاتی طور پر ہمشکل ہیں۔ لیو کے مطابق اُن کا دریافت کیا گیا طریقہ حیوانوں میں دوبارہ سے نئی تحقیق کے راستے کھول دے گا۔ یہ تحقیق چونکہ بہت مہنگی اور اخلاقی مسائل کی وجہ سے کافی مشکوک ہے لیکن وہ پُر اُمید ہیں کہ مستقبل میں یہ تحقیق انسانی بیماریوں کے علاج میں بہت مددگار ہو گی۔
یہ تحریر اس لِنک سے لی گئی ہے۔