پہلے کچھ دلچسپ حقائق
سٹار فش کا دماغ نہیں ہوتا۔
آواز کی لہریں پانی میں ہوا کے مقابلے میں چار گنا زیادہ رفتار سے سفر کرتی ہیں۔
ہوا کو اگر ٹھنڈا کر کے مائع میں تبدیل کیا جائے تو معمولی سی نیلاہٹ کا رنگ رکھے گی۔
یہ حقائق سائنس کے ہیں، درست بھی ہیں، لیکن کیا یہ پڑھنا آپ کے لئے مفید تھا؟
اس کو جاننے کے لئے کچھ باتیں خود سوال کے بارے میں۔ ایک پانچ سال کا بچہ ایک روز میں ساٹھ کے قریب سوال کرتا ہے اور یہ تجسس سے بھرپور ہوتے ہیں۔ عمر بڑھنے کے ساتھ نہ صرف سوالات کی تعداد کم ہوتی چلی جاتی ہے بلکہ تجسس کا معیار بھی۔ چالیس سال کی عمر میں یہ تعداد اپنے سب سے کم سطح پر آ جاتی ہے۔ ایسا کیوں؟ اس کی وجہ یہ ہے کہ ایسا سوال جس کا جواب نہ مل پا رہا ہو، دماغ کے سٹریس ہارمونز کو پیدا کرتا ہے۔ اس لئے دماغ کا نارمل کام کرنے کا طریقہ یہ ہے کہ ایسی نوبت نہ آنے دی جائے۔ لیکن اس کا دوسرا پہلو یہ ہے کہ یہی ہارمون ہمیں سب سے زیادہ متحرک رکھتے ہیں اور زندگی میں آگے بڑھنے کا طریقہ اچھے معیار کے سوالات سے ہے۔
جب ہم کسی سیاستدان کی تقریر سنیں یا خبروں کا بلیٹن۔ اس میں ایک مشترک بات یہ ہے کہ ایک ہی چیز بار بار دہرائی جاتی ہے۔ اس کی وجہ سے اس کو سننا تو مشکل نہیں لیکن یہ ذہن میں سوالات کو نہیں ابھارتیں۔ بدقسمتی سے نظام تعلیم کا ڈیزائن بھی کچھ مختلف نہیں اور یہ عام طور پر سوالات اٹھانے سے زیادہ جوابات یاد رکھ لینے کی حوصلہ افزائی کرتا ہے۔
اچھا سوال کیرئیر کے کن عملی شعبوں میں مدد کرتا ہے؟ شاید ہی کوئی شعبہ ہو جس میں یہ نہ کرتا ہو۔ اگر آپ کا تعلق کمپیوٹر سائنس سے ہے تو سب سے بڑا چیلنج صارف کی ضروریات کو اچھے سوالات کے ذریعے سمجھنا ہے۔ اگر آپ کسی ادارے کی مینیجمنٹ میں ہیں تو بغیر اس فن کے ادارہ چلانا ناممکن ہے۔ اگر آپ قانون دان ہیں، سائنس دان، وکیل، ہیومن ریسورس منیجر یا ڈاکٹر، اچھے سوال ڈیزائن کئے بغیر اپنے شعبے میں کامیاب نہیں ہو سکتے۔
یہاں پر بات اساتذہ سے۔ جب بھی اپنے طلباء کو پڑھائیں، چاہے وہ پہلی جماعت کے ہوں یا کالج کے، سمجھانے کا طریقہ یکطرفہ نہیں۔ خاص طور پر چھوٹے بچوں میں یہ تجسس برقرار رکھنا اور اسے آگے بڑھانا ضروری ہے۔ کیسے کیا جائے؟ اس کا لنک نیچے سے دیکھ لیں۔
اب پہلی دی گئی معلومات کے تجزیے پر۔ اگر آپ نے اسے پڑھ کر بس ذہن میں رکھ لیا یا آگے بڑھ گئے اور اس نے کوئی سوال پیدا نہیں کیا تو اس کا کوئی فائدہ نہیں۔ کمپیوٹر انسان سے کہیں زیادہ تیزی سے کام کر سکتا ہے، کہیں زیادہ معلومات سٹور کر سکتا ہے۔ اسے ہر طرح کے جواب دینا ہم سے کہیں بہتر آتے جا رہے ہیں۔ بس ایک فرق ہے اور یہ فرق وہی ہے جو ہمیں باقی جانوروں سے بھی ممتاز کرتا ہے۔ اس کے ذہن میں سوال نہیں آتے۔
اچھے سوال کا مطلب کیا ہے؟ سوال کے بارے میں تحریر کے آخر میں یہ سوال اب آپ کے لئے۔
بچوں کو سوال کا فن سکھانے پر
http://www.fusionyearbooks.com/…/encourage-students-ask-qu…/
یہ تحریر فیس بُک کے اس پیج سے لی گئی ہے۔