میں کوئی پانچ دن سے امریکی دانشور اور ہارورڈ یونیورسٹی کے استاد اور سیاسی اور معاشرتی مزاحمت کار کی کتاب " چومسکی نراجیت" میں مصروف قرات رہا۔ یہ بڑی اچھی کتاب ہے۔ جس میں چومسکی کا نئے فکری سراپے دریافت ہوتا ہے۔
ہم سب یہ جانتے ہیں کہ نوم چومسکی کے خلاف دینا کے بیشتر حکومتیں اور حاکمیت ناراض رہتی ہیں۔ کیونکہ وہ سچ کی علامت ہیں۔ ۔ انھون نے ہمارے معاشرے کے ساتھ غلط ہر اس چیز اور انسانی استحصال کا سنجیدگی سے اپنے قلبی اور فکری سطح پر سخت تجزیہ کیا ہے ۔ جس میں سچائی ہے اور اس پر فکری مخاطبے کا عنصر حاوی ہے۔ سرمایہ داری ، سامراج ، گھریلو جبر اور حکومتی پروپیگنڈا کے علاوہ ، دوسری چیزوں کے درمیان ، اس کی شاندار تنقیدیں خود بھی منی پبلشنگ کی صنعتیں بن چکی ہیں۔ لیکن ان کے تحریروں کو اشاعت اور دوبارہ شائع کرنے کے اس سیلاب میں چومسکی کے عین مطابق ان کی اپنی ذاتی سیاست ، مستقبل کے بارے میں ان کے وژن کے بارے میں بہت کم کہا اور بتایا جاتا ہے مگر ایسا نہیں ، جب تک کہ چومسکی نے اپنی اس کتاب " چومسکی نراجیت پر"۔۔۔۔ اس کتاب میں نَئے " نراجیت " کے کئی اصول اور نظریات پیش کئے ہیں۔ چومسکی کےکتاب میں موجود مضامین میں اور بین نظریات کے اس ذخیرے میں بے شمار ایس ٹکڑے شامل ہیں جو اس سے پہلے کبھی شائع نہیں ہوئے تھے ، اس کتاب میں مجھے میرے زہن میں چومسکی کی نئی تصویر پینٹ ہوئی ہے۔ اس کتاب میں کَی نایاب مواد ملتا ہے۔ جس میں نراجیت پسند حلقوں کے ساتھ ان کی زندگی کی وابستگی اس مِیں بھر کی شمولیت ، سیاسی تنظیم کے غیر ماہرانہ ماڈل کے ساتھ ان کی مستقل وابستگی اور حکمرانوں کے بغیر مستقبل کی دنیا کے لئے ان کی امیدوں کو ظاہر کیا گیا ہے۔ کیونکہ وہ حاکمیت شکن { اسٹبلشمنٹ شکن} ہیں۔ جس کوچومسکی نے موجودہ صورتحال کے تناظر میں اپنے طنزیہ تجزیے کے ساتھ پیش کیا ہے جو بہت متاثرکن ہے اوراسی طرح سے وہ خود بھی نراجیت کے متعلق ایک ذہین اور مربوط مباحثے کی تلاش میں ہیں۔ ، ان میں لا انتشاریت بھی بھری ہوئی ہے۔ ایسا کام چومسکی کے علاوہ اور کوئی نہیں کرسکتا۔
ابرام نوم چومسکی (پیدائش 7 دسمبر 1928) ایک امریکی ماہر لسانیات ، فلسفی ، علمی سائنسدان ، تاریخ دان ، معاشرتی نقاد ، اور سیاسی کارکن ہیں ۔ ان کو "جدید لسانیات کا بابا " بھی کہا جاتا ہے چومسکی تجزیاتی فلسفہ کی بھی ایک بڑی شخصیت ہیں اور علمی سائنس کے شعبے کے بانیوں میں سے ایک ہے۔ ان کی میسا چوسٹس انسٹی ٹیوٹ آف ٹکنالوجی (ایم آئی ٹی) اور اریزونا یونیورسٹی میں اعزازی پروفیسر کی حیثیت سے انسٹی ٹیوٹ پروفیسر ایمریٹس کی حیثیت سے مشترکہ طور پر تقرری ہوئی ہے ۔ چومسکی لسانیات ، جنگ ، سیاست اور ماس میڈیا جیسے موضوعات پر 100 سے زیادہ کتابوں کے مصنف ہیں۔ نظریاتی طور پر ، وہ انارکو سنڈیکلزم اور آزاد خیال سوشلزم کے ساتھ صف بندی کرتے ہے۔ وہ میڈیا ایک بولنے والے بہت نمایاں مزاحمت کار ہیں وہ امریکی اور کئی ممالک کی خارجہ پالیسی نقاد اور اور ایک درمند انسان ہیں ہیں۔ وہ میساچوسیٹس کے شہر بوسٹن میں رہتے ہیں ۔
کیا حرف ع جس لغت میں ہو وہ عربی کا ہو گا؟
اردو کا ہر وہ لفظ، جس میں حرفِ "عین" آتا ہو، وہ اصلاً عربی کا ہو گا! مرزا غالب اپنے...