::: "ایک انگریز شاعر کی سندھی عورت پرایک نظم ۔۔۔ جس میں کراچی کا نوحہ بھی پوشیدہ ہے" :::
سندھی عورت (وضاحت کے ساتھ نظم } کے عنوان سے جون اسٹال وردی { (Jon stallworthy)} نے انگریزی میں بہت خوب صورت نظم لکھی ہے۔ جون اسٹال وردی، ایف بی اے ، ایف آر ایس ایل (18 جنوری 1935 – 19 نومبر 2014) ایک برطانوی ادبی نقاد اور شاعر تھے۔ 1992 سے 2000 تک وہ آکسفورڈ یونیورسٹی میں انگریزی کے پروفیسر اور ریٹائرمنٹ میں پروفیسر ایمریٹس رہے۔ 1986 سے وہ ولفسن کالج ، آکسفورڈ کے فیلو بھی رہے ، جہاں وہ دو بار صدرنشین کے عہدے پر فائز رہے۔ 1977 سے 1986 تک وہ کارنیل یونیورسٹی میں انگریزی کے جان وینڈل اینڈرسن پروفیسر رہے۔ ان کی اس نظم مین کراچی کی ماحولیاتی آلودگی اور ایک بے بس لاچار سندھی عورت کے حوالے سے اور ایک علامتی پیمانے کے طور ہر اپنے شعری اظہار کا حصہ بنایا ہے۔ یہ مختصر نظم بہت حساس ہےاور اہل کراچی اس کی حسسایت کو زیادہ اور گہرائی سے محسوس کریں گے۔ جون اسٹال وردی ستائیس{27} کتابوں کے مصنف ہیں۔
*۔*۔*۔*۔
::: "سندھی عورت"::: (نظم)
=============
ننگے پاؤں ، بازار کے راستے ،
اور اسی غیر مہذب فضل سے ،
جب اس کے چہرے سے کپڑا پھٹا تو
وہ پتھر کے برتن سے ٹکرا رہی ہے ،
اس کے سر پر اونچا
اور اس کی چہل قدمی میں لہر نہیں۔
اس کے پار دیکھتے ہوئے ،
پتھر، ردی کی ٹوکری ، اخراج اورانتشار
شیشے کے کراچی کی کچی آبادی میں ،
میں اپنے آپ کھڑے ہوکر، غور کرتا ہوں ،
وہ سیدھے کھڑے ہیں ،
جو وزن کے نیچے چلنا سیکھتے ہیں۔
۰۰۰۰۰۰