عِـیسَـوی تــــــقویم کا ٨٢ واں دن
● 1351ء محمد بن تغلق کا بھتیجا فیروز شاہ تغلق تخت نشیں ہوا۔
● 1357ء لارڈ کلائیو نے فرانسیسیوں کو شکست دے کر چندرنگر پر قبضہ کیا۔
● 1630ء فرانس کی فوج نے پنیرولو پڈ ماؤنٹ پر قبضہ کیا۔
● 1832ء برطانیہ کی ھپارلیمنٹ نے اصلاح بل پاس کیا۔
● 1835ء چارلس ڈارون لاس اینجلس پہنچے۔
● 1836ء فرینکلن بیل نے سکے چھپائی کا پریس ایجاد کیا۔
● 1918ء لتھوانیا نے آزادی کا اعلان کیا۔
● 1919ء بینیٹو مسولینی نے اٹلی کے ملان میں فاشسٹ تحریک کی شروعات کی۔
● 1920ء پرس ركتن کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا (پي كےآئي) بنائی گئی۔
● 1931ء انقلابی بھگت سنگھ، راج گرو اور سکھ دیو کو پھانسی دی گئی۔
● 1934ء امریکی کانگریس نے ۱۹۴۵ءمیں فلپائن کی آزادی کو تسلیم کیا۔
● 1940ء آل انڈیا مسلم لیگ نے مسلم اکثریتی علاقوں پر مشتمل علیحدہ ریاست کے قیام کے لئے ایک قرار داد منظور کی جو قرار داد لاہور کہلائی اور آگے چل کر یہ قرار داد پاکستان کے نام سے جانی جانے لگی۔
● 1950ء اقوام متحدہ نے عالمی موسمیات محکمہ قائم کیا۔
● 1951ء خان بہادر ایوب کھہڑو نے سندھ کے وزیر اعلی کے عہدے کا حلف اٹھا لیا۔
● 1956ء نو سال کی بحث و تمحیص کے بعد پاکستان میں پہلا آئین نافذ کر دیا گیا، جس کے نتیجہ میں ملک دنیا کا پہلا اسلامی جمہوریہ بنا۔
● 1956ء بنگال کو مشرقی پاکستان کا نام دیا گیا اور فیڈرل کورٹ کا نام تبدیل کر کے سپریم کورٹ کا نام دیا گیا۔
● 1965ء جنرل ایوب خان نے پاکستان کے صدر کا عہدہ سنبھال لیا۔ عبدالمنام خان کو مشرقی پاکستان کا اور نواب آف کالا باغ امیر محمد خان کو مغربی پاکستان کا گورنر مقرر کر دیا۔ ذوالفقار علی بھٹو کو اپنی کابینہ میں وزیر مقرر کیا۔
● 1979ء جنرل ضیاء الحق نے پاکستان میں 17 نومبر 1979ء کو انتخابات منعقد کروانے کا اعلان کیا۔ اس اعلان پر عمل درآمد نہیں ہوا۔
● 2003ء آسٹریلیا نے بھارت کو فائنل میں شکست دے کا مسلسل دوسری مرتبہ کرکٹ عالمی کپ جیتا۔
● 2005ء بزنس ریکارڈر ٹیلی ویژن نیٹ ورک کے تحت پاکستان کے چینل آج ٹی وی کی نشریات کا آغاز ہوا۔
● 2014ء امریکہ اور یورپی یونین نے روس پر پابندی عائد کی۔
ولادت :
۔"""""
● 1142ء المستضی بامر اللہ حسن بن یوسف ، خلافت عباسیہ کا (حکومت18 دسمبر 1170ء تا 27 مارچ 1180ء) 33واں خلیفہ ، مستضی کے دور میں صلاح الدین ایوبی نے دنیائے اسلام میں شہرت پائی۔ مستضی کی بیماری کے دوران ہی الناصرالدین اللہ کی خلافت کی بیعت کر لی گئی۔ (وفات: 30 مارچ 1180ء)
● 1749ء پِئیر سِیموں لاپلاس ، اثر انداز فرانسیسی عالِم ، جن کا کام ریاضیات، شماریات، طبیعیات اور فلکیات کی نشو و نما میں نہایت اہم تھا، انہیں فرانس کے نیوٹن کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔ 1812ء میں لاپلاس نے شماریات (Statistics) میں کئی بنیادی نظریات پیش کئے۔ انہوں نے حسابی نظام میں امکان (probability) کی بنیاد پر استقرائی منطق (Inductive reasoning) کو پیش کیا۔ (وفات: 5 مارچ 1827ء)
● 1853ء مظفر الدین شاہ قاجار ، فارس کے قاجار خاندان کا (1 مئی 1896ء تا 3 جنوری 1907ء) پانچواں شہنشاہ (وفات : 3 جنوری 1907ء)
● 1858ء لڈوگ کویڈ ، نوبل امن انعام (1927ء) یافتہ جرمن کارکن، مؤرخ اور سیاستدان ۔ جو جرمن بادشاہ وہلیم دوم پر تنقید کی وجہ سے شہرت پائی ۔ (وفات: 4 مارچ 1941ء)
● 1875ء سید حسین بروجردی یا سید حسین بن علی طباطبائی بروجردی ، شیعہ مجتہد ،آیت اللہ اور مرجع تقلید ، سید حسین طباطبائی کا شجرہ نسب حسن مثنی، امام حسن بن علی بن ابی طالب سے ملتا ہے۔ سید حسین طباطبائی 15 سال کی عمر میں دنیا کے تمام شیعوں کے اکیلے مرجع تقلید اور مجتہد تھے اور 17 سال کی عمر میں قم کے حوزہ علمیہ کے سربراہ بنے۔ (وفات: 30 مارچ 1961ء)
● 1876ء محمد ضیاء المعروف ضیاء گوک الپ ، ترک ماہر عمرانیات، مصنف، شاعر اور سیاسی شخصیت ، 1908ء میں انقلاب نوجوانان ترک کے بعد آپ نے گوک الپ (قہرمانِ آسمانی یا آسمانی ہیرو) کا قلمی نام اختیار کیا جو تاحیات برقرار رکھا۔ (وفات : 25 اکتوبر 1924ء)
● 1881ء ہرمن سٹاوڈنگر ، نوبل انعام برائے کیمیاء (1953ء) یافتہ جرمن کیمیاء دان، انجینئر و استاد جامعہ، جو پولیمر کیمیاء کے حوالے سے جانے جاتے تھے۔ (وفات : 8 ستمبر 1965ء)
● 1881ء روگر ماٹن ڈو گاڈ ، نوبل ادب انعام (1937ء) یافتہ فرانسیسی ناول نگار (وفات : 22 اگست 1958ء)
● 1904ء جوآن کرافورڈ ، امریکی فلمی اداکارہ، ماڈل و رقاصہ (وفات: 10 مئی 1977ء)
● 1907ء ڈینئیل بوٹایک ، نوبل انعام برائے فزیالوجی اور طب (1957ء) یافتہ سوئس نژاد اطالوئی طبیب، ماہرِ دوا سازی، ماہرِ اعصابیات، حیاتی کیمیا دان، ماہرِ اسپرانٹو و استاد جامعہ ، انھوں نے ایسی ادویہ تیار کی تھی جو خاص قسم کی عصبیاتی پیغام کو روکنے کی صلاحیت رکھتی تھی۔ (وفات: 8 اپریل 1992ء)
● 1910ء اکیرا کروساوا ، جاپانی ہدایتکار اور مصنف (وفات: 6 ستمبر 1998ء)
1914ء سید رئیس احمد جعفری ندوی ، صدارتی اعزاز برائے حسن کارکردگی (1966ء) یافتہ پاکستان سے تعلق رکھنے والے اردو کے نامور صحافی، مؤرخ، ماہرِ اقبالیات، ناول نگار، مترجم اور سوانح نگار ، (وفات: 27 اکتوبر، 1968ء)
● 1916ء ہرکشن سنگھ سُرجیت ، بھارتی کمیونسٹ سیستدان ، (1992ء تا2005ء) مارکسی کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا یعنی سی پی ایم کے سابق جنرل سیکریٹری اور سیاسی رہنما (وفات: 1 اگست 2008ء)
● 1923ء شیخ مبارک علی ایاز المعروف شیخ ایاز ، ہلال امتیاز (1994ء) اور فیض احمد فیض ایوارڈ (1994ء) یافتہ سندھی شاعر و استاد جامعہ ، آپ کو شاہ عبدالطیف بھٹائی کے بعد سندھ کا عظیم شاعر مانا جاتا ہے۔ اگر آپ کو جدید سندھی ادب کے بانیوں میں شمار کیا جائے تو بے جا نہ ہو گا۔ آپ مزاحمتی اور ترقی پسند شاعر کے طور پر جانے جاتے ہیں۔ سندھ یونیورسٹی کے وائس چانسلر بھی رہے۔ (وفات: 28 دسمبر 1997ء)
● 1924ء خواجہ معین الدین ، صدارتی تمغہ برائے حسن کارکردگی یافتہ پاکستانی ڈراما نویس جس نے اپنے ڈرامے مرزا غالب بندر روڈ پر کی وجہ سے شہرت پائی ۔ (وفات: 9 نومبر 1971ء)
● 1927ء پروفیسر محمد منور مرزا ، ستارہ امتیاز یافتہ پاکستانی ماہرِ اقبالیات ، محقق ، مؤرخ ، شاعر اور اردو کے پروفیسر ( وفات : 7 فروری 2000ء)
● 1929ء نصرت بھٹو ، ایرانی نژاد پاکستانی سیاستدان، ذوالفقار علی بھٹو کی دوسری بیوی۔ بینظیر بھٹو، مرتضیٰ بھٹو، شاہنواز بھٹو اور صنم بھٹو کی والدہ۔ نصرت بھٹو نسلاً ایرانی صوبہ کردستان سے تعلق رکھتی تھیں۔ اصفہان میں پیدا ہوئیں۔ بھٹو کو پھانسی کے بعد پیپلز پارٹی کی سربراہ بھی رہی۔ 1996ء میں بینظیر کے حکومتی دور میں مرتضیٰ بھٹو کے قتل کے بعد ذہنی توازن کھو بیٹھیں اور اس کے بعد مرنے تک بے نظیر کے خاندان کے ساتھ دبئی میں مقیم رہی۔ (وفات: 23 اکتوبر 2011ء)
● 1933ء صوبیدار عبدالخالق المعروف پرندہ ایشیاء ، پاکستانی آرمی ریٹائرڈ کھلاڑی جس نے 1954ء کے ایشیائی کھیلوں میں 100میٹر کی دوڑ 10.6 سیکنڈز میں عبور کر کے نیا ریکارڈ قائم کیا۔ 'فلائنگ برڈ آف ایشیا' کا خطاب اسے جواہرلعل نہرو نے دیا۔ (وفات : 10 مارچ 1988ء)
● 1935ء ڈاکٹر جگتار ، بھارت سے تعلق رکھنے والے پنجابی شاعر (وفات : 3ہ مارچ 2010ء)
● 1945ء احسان مانی ، آئی سی سی کے سابق صدر اور اگست 2018ء سے 27ویں چیئرمین پی سی بی
● 1948ء وسیم باری ، پاکستانی کرکٹ کھلاڑی
● 1964ء ہوپ ڈیوس ، امریکی اداکارہ
● 1972ء سمرتی ملہوترا المعروف اسمرتی ایرانی ، بھارتی فلمی اداکارہ اور سیاست دان
● 1973ء میر واعظ عمر فاروق ، مقبوضہ کشمیر کے حریت رہنما جو عوامی ایکشن کمیٹی کے سربراہ، جامع مسجد کے خطیب اور آل پارٹیز حریت کانفرنس کے اہم رہنما بھی ہیں۔
● 1977ء جنید اکبر ، پاکستانی سیاستدان ، وہ (1 جون 2013ء تا 31 مئی 2018ء) قومی اسمبلی پاکستان کے رکن بھی رہے۔
● 1987ء کنگنا راناوت ، بھارتی فلمی اداکارہ
● 1990ء سونو ، بھارتی فلمی اداکارہ
وفات :
۔"""""
● 1369ء پیٹر ، شاہ قشتالہ ، ظالم (ال ظالم) یا صرف (ال Justo) کے نام سے پکارا جاتا تھا۔ وہ (1350ء تا 1369ء) کاسٹایل اور لیون کا بادشاہ تھا۔ وہ آئیوریا گھرانہ کی مرکزی شاخ کا آخری حکمران تھا۔ (پیدائش : 30 اگست 1334ء)
● 1827ء پئیر سیموں لاپلاس، اثر انداز فرانسیسی عالِم تھے، جن کا کام ریاضیات، شماریات، طبیعیات اور فلکیات کی نشوونما میں نہایت اہم تھا۔ وہ تمام وقت کا ایک عظیم ترین سائنس دان سمجھا جاتا ہے۔ (پیدائش : 1749ء)
● 1887ء نواب کلب علی خان ، ریاست رام پور کے (21 اپریل 1865ء تا 23 مارچ 1887ء) دسویں نواب رام پور ، نواب یوسف علی خان کا فرزند ، رام پورکی جامع مسجد تعمیر کروائی۔ رضا لائبریری، رام پور کو جدید طرز پر تعمیر کروایا اور رام پور میں کتابوں کا عظیم ذخیرہ جمع کیا۔ نواب کلب علی خان کو عربی اور فارسی زبان میں کافی عبور حاصل تھا اور اسلامی دنیا کے بیشتر نادر مخطوطات اُن کی سعی سے رضا لائبریری، رام پورمیں جمع کیے گئے۔ (پیدائش: 1832ء)
● محمد علی محمد خان محب ، محمود آباد بھارت کے سیاستدان، شاعر اور (28 جون 1903ء تا 23 مارچ 1931ء) راجا محمود آباد (پیدائش: 4 جون 1878ء)
● 1931ء بھگت سنگھ ، برطانوی ہند کا انقلابی سوشلسٹ دہریہ ، جسے مسٹر سانڈرس اسسٹنٹ سپرٹینڈنٹ پولیس لاہور اور حوالدار جین کے قتل اور دہلی اسمبلی ہال میں بم دھماکے کے جرم میں پھانسی دی گئی۔ (پیدائش: 28 ستمبر 1907ء)
● 1959ء بدیع الزماں سعید نوری ، ترک ماہر عالم دین، صوفی و محقق (پیدائش : 1878ء)
● 1992ء فریڈریک آگسٹ وان ہایک ، نوبل انعام برائے معاشیات (1984ء) یافتہ آسٹریائی برطانوی ماہر معاشیات، ماہر، فلسفی، عمرانیات و استاد جامعہ ، انہیں یہ انعام سوئیڈش ماہر اقتصادیات گونر مائرڈل کے ساتھ مشترکہ طور پر دیا گیا۔ (پیدائش: 8 مئی 1899ء)
● 2011ء الزبتھ ٹیلر ، برطانوی نژاد امریکی اداکارہ، انسان دوست (پیدائش : 27 فروری 1932ء)
● 2015ء ہیری لی کوان یئو ، سنگا پوری وکیل اور سیاست دان، (3 جون 1959ء تا 28 نومبر 1990ء) وزیر اعظم سنگا پور اور (28 نومبر 1990ء تا 12 اگست 2004ء) سینئر وزیر سنگا پور ، وہ پہلے وزیراعظم سنگا پور ہیں جنہوں نے تین دہائیوں تک حکمرانی کی۔ انہیں جدید سنگاپور کا بانی مانا جاتا ہے۔ اور یہ تیسری دنیا سے واحد مثال ہے کہ صرف ایک نسل کو جدید دنیا کے مقابل لا کھڑا کیا۔ (پیدائش : 16 ستمبر 1923ء)
تعطیلات و تہوار :
۔""""""""""""""
● یوم پاکستان – پاکستان
● 1956ء سوڈان کو آزادی حاصل ہوئی۔