دو نمبر بیج یا سپرے: کاشتکار صارف عدالت میں جائیں.
جب آپ آڑھتی یا ڈیلر سے کوئی بیج، کھاد، سپرے وغیرہ خریدتے ہیں. اور سودا ناقص یا دو نمبر نکلے تو کیا کرتے ہیں؟
ہمارے ہاں زیادہ تر کاشتکار تو صبر کرلیتے ہیں.
کچھ کاشتکار ڈیلر یا آڑھتی کے پاس ہلکی پھلکی شکایت لے جاتے ہیں.
شکائیت کی صورت میں زیادہ تر یہی دیکھا گیا ہے کہ ڈیلر حضرات سارا قصور کاشتکار کا ہی نکال دیتے ہیں. اگر بیج کے اگاؤ کی شکائیت ہو تو کسان کو بتایا جاتا ہے کہ اس نے کاشت کرتے ہوئے احتیاط نہیں کی ہوگی.
اگر دو نمبر سپرے کی شکائیت ہے تو کاشتکار کو بتایا جاتا ہے کہ اس نے سپرے صحیح وقت یا صحیح طریقے سے نہیں کی ورنہ ہمارا مال تو نمبر ون کوالٹی کا ہوتا ہے.
گویا کاشتکار ڈیلر یا آڑھتی کا نصیحت آموز لیکچر سن کر گھر آ جاتا ہے.
لیکن آج میں آپ کو بتاؤں گا کہ اگر آپ کے ساتھ اس طرح کاکوئی بھی واقعہ ہوتا ہے اور آپ محسوس کریں کہ آپ کے ساتھ دھوکا ہوا ہے. اور ڈیلر یا آڑھتی آپ کی بات نہیں سنتا تو اس کا ایک نہائیت سادہ اور آسان سا قانونی راستہ بھی ہے.
حکومتِ نے پنجاب کے 17 اضلاع میں صارف عدالتیں یا کنزیومر کورٹس قائم کر رکھی ہیں جہاں آپ اپنی اس طرح کی کوئی بھی شکائیت لے کر جا سکتے ہیں.
کیا پنجاب میں کاشتکار آڑھتی یا ڈیلر کے خلاف عدالت جاتے ہیں؟
سال 2015 میں صارف عدالتوں میں تقریباََ ساڑھے تین ہزار لوگوں نے دکانداروں کے خلاف شکایات درج کروائیں جن میں سے 45 شکایات دو نمبر بیج سے متعلق تھیں. اور 9 شکایات دو نمبر کیڑے مار ادویات سے متعلق تھیں.
اسی طرح سال 2014 میں تقریباََ ساڑھے چار ہزار لوگ صارف عدالتوں میں پہنچے جن میں سے 46 شکایات ناقص بیج سے متعلق اور 11 شکایات دو نمبر زرعی ادویات سے متعلق تھیں.
کسانوں کی شکایات پر صارف عدالتوں نے کیا فیصلے کئے؟
دیکھا گیا ہے کہ صارف عدالتوں میں ہونے والے زیادہ تر فیصلے کاشتکاروں کے حق میں ہوئے ہیں.
مثال کے طور پر پاکپتن کے ایک کاشتکار نے آڑھتی سے پیاز کی نصر پوری ورائٹی کا 45 من بیج خریدا. فی من 2400 روپے کے حساب سے آڑھتی کو ایک لاکھ 8 ہزار روپے ادا کئے گئے.
لیکن جب پیاز کی فصل تھوڑی بڑی ہوئی تو کاشتکار نے محسوس کیا کہ اس کے ساتھ دھوکا ہوا ہے اور اسے نصر پوری ورائٹی کا نام پر دو نمبر بیج دے دیا گیا ہے. آڑھتی سے بات کی تو اس نے بات سننے سے انکار کر دیا. بالآخر کسان نے ساہیوال کی صارف عدالت میں درخواست دے دی جسے کیس نمبر 775 کا نام دے کر کارروائی شروع کر دی گئی .
عدالت نے آڑھتی کو طلب کر لیا اور دونوں طرف کی بات سننے کے بعد حکم دیا کہ آڑھتی ایک مہینے کے اندر اندر کاشتکار کو بیج، کھاد، سپرے اور زمین کی تیاری پر خرچ ہونے والی تمام رقم جو کہ 3 لاکھ 32 ہزار روپے بنتی ہے واپس کرے.
آڑھتی نے یہ رقم کاشتکار کو ادا کر کے اپنی جان چھڑائی.
بالکل اسی طرح کے ایک دوسرے کیس نمبر 744 میں ساہیوال کے کاشتکار نے ایک ڈیلر سے 35 ہزار میں پیاز کا بیج خریدا جو کہ دو نمبر نکلا. بیج ناقص ہونے کی درخواست پر ڈیلر کو عدالت میں طلب کیا گیا اور کارروائی کے بعد اسے ایک لاکھ 32 ہزار روپے کاشتکار کو ادا کرنے کا حکم دیا گیا.
اسی طرح گوجرانوالہ کی صارف عدالت کے کیس نمبر 10-56 میں کاشتکار نے آڑھتی سے جڑی بوٹی مار زہر کی چار بوتلیں تقریباََ 2 ہزار میں خریدیں. لیکن سپرے نے کوئی اثر نہ کیا.
آڑھتی سے رابطہ کیا لیکن اس نے سارا قصور کاشتکار کا ہی نکال دیا. مجبوراََ کسان نے گوجرانوالہ کی صارف عدالت میں درخواست دے دی . دونوں طرف کا موقف سننے کے بعد عدالت نے کاشتکار کے حق میں فیصلہ سنایا اور آڑھتی کو حکم دیا کہ وہ کاشتکار کو 70 ہزار 5سو روپے ادا کرے. اس کے علاوہ عدالت نے آڑھتی کو 20 ہزار روپے جرمانہ بھی کیا جو سرکاری خزانے میں جمع کروایا گیا.
یہ ایک دو مثالیں محض آپ کو سمجھانے کے لئے ہیں۔ صارف عدالتوں نے ایسے بے شمار فیصلے کئے ہیں جنہیں یہاں مثال کے طور پر پیش کیا سکتا ہے.
آئیے اب آپ کو بتاتے ہیں کہ یہ عدالتیں پاکستان میں کہاں کہاں واقع ہیں.
صوبہ پنجاب میں کل 17 عدالتیں قائم ہیں.
میری معلومات کے مطابق سندھ حکومت نے ابھی تک کوئی ایسی صارف عدالت قائم نہیں کی.
صوبہ خیبر پختونخواہ میں صرف ایک عدالت قائم ہے.
اسی طرح بلوچستان حکومت نے بھی صارف عدالت قائم کرنے کے لئے خاطر خواہ کام نہیں کیا.
واضح رہے کہ پرویز مشرف کے دور میں حکومت پاکستان نے تمام صوبوں کو صارف عدالتیں بنانے کے لئے کہا تھا. لیکن پنجاب کے علاوہ دیگر صوبوں نے اس کام میں کوئی خاص دلچسپی ظاہر نہیں کی.
یہ عدالتیں کہاں کہاں واقع ہیں؟
پنجاب میں قائم عدالتیں
1. کنزیومر کورٹ بہاولنگر
ہاؤس نمبر 14، جہانگیر گارڈن بہاولنگر
2. کنزیومر کورٹ بہاولپور
فرسٹ فلور، جھنگی والا روڈ
نزد سول ہسپتال، ملحقہ امن سوسائٹی بہاولپور
3. کنزیومر کورٹ بھکر
ہاؤس نمبر 9، آفیسر کالونی بھکر
4. کنزیومر کورٹ ڈیرہ غازی خان
اے-274 خیابانِ سرور، ڈیرہ غازی خان
5. کنزیومر کورٹ فیصل آباد
پی.61، جناح کالونی، فیصل آباد
6. کنزیومر کورٹ گوجرانوالہ
نزد ڈی سی او آفس گوجرانوالہ
7. کنزیومر کورٹ گجرات
ہاؤس نمبر 116- اے، شادمان کالونی، نزد شیل پٹرول پمپ، گجرات
8. کنزیومر کورٹ لاہور
کورٹ نمبر 1، سیکنڈ فلور، جوڈیشل کمپلیکس، سیشن کورٹ لاہور
9. کنزیومر کورٹ لیہ
ہاؤس نمبر 295 بلاک – اے
ایریا ڈویلپمنٹ سکیم نمبر 3، لیہ
10. کنزیومر کورٹ منڈی بہاؤالدین
سٹریٹ فیملی کئیر ہسپتال، ڈاکٹر ٹاؤن، پھالیہ روڈ، منڈی بہاؤالدین
11. میانوالی کنزیومر کورٹ، 9 اے ون، فیز ون
سمبل ہاؤس، مسلم کالونی، میانوالی
12. کنزیومر کورٹ ملتان
نیو جوڈیشل کمپلیکس ملتان
13. کنزیومر کورٹ رحیم یار خاں
ہا ؤس نمبر1 3-32 بی، سکیم نمبر 3، بلاک وائی
نزد ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن آفس، گلشن اقبال، رحیم یار خاں
14. کنزیومر کورٹ راولپنڈی
پرانی ضلع کچہری، نیو بلاک، سپیشل کورٹ کمپلیکس،
راولپنڈی
15. کنزیومر کورٹ ساہیوال
36-سی، فرید ٹاؤن، ساہیوال
16. کنزیومر کورٹ سرگودھا
ہاؤس نمبر 161، اسلام آباد کالونی
بھٹی مارکیٹ، مین جیل رود سرگودھا
17. کنزیومر کورٹ سیالکوٹ
کینٹ ویو کالونی، نزر پولی توپ خانہ سٹاپ
سیالکوٹ
خیبر پختونخواہ میں قائم عدالت
1. کنزیومر کورٹ
جوڈیشل کمپلیکس، پشاور
اب اصل بات یہ ہے کہ اگر آپ کو کسی ڈیلر یا آڑھتی سے بیج، کھاد، سپرے وغیرے کے حوالے سے کوئی شکائیت پیدا ہو گئی ہے تو عدالت کو درخواست کیسے دینی ہے؟
اس پر آئندہ مضمون میں بات ہو گی.
تحریر و تحقیق
ڈاکٹر شوکت علی
ماہرِ توسیعِ زراعت، زرعی یونیورسٹی، فیصل آباد