عِـیسَـوی تــــــقویم کا ۷۷ واں دن
● 1922ء ہندوستان میں برطانوی مجسٹریٹ نے موہن داس کرم چند گاندھی کو نافرمانی پر چھ سال کے لئے جیل بھیج دیا۔
● 1944ء جرمنی نے ہنگری پر قبضہ کر لیا۔
● 1945ء جنگ عظیم دوم کے دوران ایک ہزار دوسو پچاس امریکن بمبارطیاروں نے برلن پر حملہ کیا۔
● 1974ء اوپیک نے امریکہ، یورپ اور جاپان پر سے پانچ مہینوں بعد پابندی اٹھا لی۔
● 1977ء امریکا نے اپنے شہریوں پر کیوبا، ویتنام، شمالی کوریا اور کمبوڈیا کے سفر کی پابندی عائد کر دی۔
● 1978ء سابق وزیر اعظم پاکستان ذوالفقار علی بھٹو کو پاکستان پیپلز پارٹی کے ایک منحرف نواب محمد احمد خاں کے قتل کے الزام میں موت کی سزا سنائی گئی۔
● 1984ء حکومت پاکستان نے طلبہ تنظیموں کو ختم کر دیا۔ الطاف حسین نے مہاجر قومی موومنٹ کا آغاز کیا۔
● 1989ء مصر میں چار ہزار چار سو سال پرانی ممی دریافت ہوئی۔
● 1990ء امریکا کے شہر بوسٹن میں میوزیم سے تین سو ملین ڈالر کی مالیت کی تیرہ پینٹنگز چوری ہوئیں۔
● 2003ء امریکہ اور حمایتی افواج نے عراق پر حملہ کر دیا۔
● 2005ء امریکا کے شہر نیویارک میں اسلامی تاریخ میں پہلی مرتبہ ایک خاتون نے نماز جمعہ کی امامت کی اس نماز میں مرد و خواتین دونوں شریک تھے۔
ولادت :
۔"""""
● 1690ء کریسچن گولڈباچ ، جرمن ریاضی دان جس نے قانون کا بھی مطالعہ کیا۔ وہ گولڈباچ مفروضہ کے لئے مشہور ہے ۔ (وفات : 20 نومبر 1764ء)
● 1828ء سر ولیم رینڈل کریمر بمعروف رینڈل کریمر ، وبل امن انعام (1903ء) یافتہ لبرل سیاست دان، ٹریڈ یونین پسند (وفات : 22 جولائی 1908ء)
● 1837ء گروور کلیو لینڈ ، امریکی وکیل، سیاستدان و سفارتکار ، (1 جنوری 1883ء تا 6 جنوری 1885ء) گورنر نیویارک ، (4 مارچ 1885ء تا 4 مارچ 1889ء) 22واں صدر امریکہ (4 مارچ 1893ء تا 4 مارچ 1897ء) 24واں امریکی صدر (وفات : 24 جون 1908ء)
● 1936ء ایف ڈبلیو دی کلرک ، نوبل امن انعام (1993ء) یافتہجنوبی افریقن وکیل و سیاستدان ، (15 اگست 1989ء تا 10 مئی 1994ء) صدر جنوبی افریقہ اور (10 مئی 1994ء تا 30 جون 1996ء) نائب صدر جنوبی افریقہ ، جنوبی افریقہ کے نسلی امتیاز کے دور کے آخری صدر تھے جنھوں نے نیلسن منڈیلا کے تحریک کے بعد نسلی امتیاز کا خاتمہ کیا۔ انھیں نوبل انعان نیلسن منڈیلا کے ساتھ مشترکہ طور پر دیا گیا۔
● 1938ء بلبیر راج کپور بمعروف ششی کپور ، بھارتی فلمی اداکار (وفات : 4 دسمبر 2017ء)
● 1952ء احمد شجاع پاشا ، سیالکوٹ سے تعلق رکھنے والے پاکستانی تھری سٹار جنرل اور (1 اکتوبر 2008ء تا 19 مارچ 2012 ء) 19ویں ڈائریکٹر جنرل آئی ایس آئی ، اس سے قبل آپ کمانڈ اینڈ اسٹاف کالج کوئٹہ کے کمانڈنٹ بھی رہ چکے ہیں۔ اس بات کی بھی اطلاع دی گئی ہے کہ جنرل احمد شجاع پاشا موساد کے ساتھ سیدھے تعلقات بنائے ہوئے تھے۔
● 1952ء سالومے زورابیشویلی ، فرانسیسی نذاد جارجیائی سفارت کار، ریاست کار، سیاست دان ، (18 مارچ 2004ء تا 20 اکتوبر 2005ء) وزیر خارجہ جارجیا ، 16 دسمبر 2018ء سے صدر جارجیا
● 1956ء اروندھتی بھٹاچاریہ ، بھارتی بینک کار اور 7 اکتوبر 2013ء سے اسٹیٹ بینک آف انڈیا کی صدر نشین، وہ اس عہدے پر فائز ہونے والی پہلی خاتون ہیں۔ ان کا نام دنیا کی 25 ویں سب سے با اثر خاتون کے طور پر فوربز کی جانب سے درج ہوا ہے ۔
● 1957ء رتنا پھاٹک ، بھارتی فلمی اداکارہ
● 1959ء آئرین کارا ، امریکی فلمی اداکارہ
● 1965ء سجات چنائے المعروف الیشا چنائے ، بھارتی پاپ اور پسِ پردہ فلمی گلو کارہ
● 1975ء سٹن فوسٹر ، امریکی فلمی اداکارہ
● 1996ء میڈلین کیرول ، امریکی فلمی اداکارہ
وفات :
۔"""""
● 978ء ایڈورڈ شہید، ایڈگر پرامن کا بیٹا اور (8 جولائی 975ء تا 18 مارچ 978ء) شاہ انگلستان (پیدائش : 962ء)
● 1160ء ابویعلٰی حمزہ ابن اسد تمیمی بمعروف ابن القلانسی ، شام سے تعلق رکھنے والے مؤرخ و سیاستدان ، ابن القلانسی کی پیدائش کے وقت دمشق پر دولت فاطمیہ کی حکومت قائم تھی جبکہ 1076ء میں زین الدولہ اِنتصار ابن یحییٰ المسعودی کے بعد سلجوقی خاندان کی حکومت قائم ہو گئی۔ 1076ء تا 1104ء تک سلجوقی خاندان دمشق پر حکومت کرتا رہا۔ 1104ء میں بوری خاندان برسر اِقتدار آگیا اور اِن کی حکومت 1154ء تک دمشق پر قائم رہی۔ 1154ء میں سلطان نور الدین زنگی نے دمشق پر حکومت قائم کی اور سلطان نور الدین زنگی کی حکومت کے چھٹے سال ابن القلانسی کی وفات دمشق میں ہوئی۔ مسلم مؤرخین کی نسبت وہ پہلے مؤرخ تھے جو دمشق پر تین خاندانی حکمرانوں کے عینی شاہد تھے۔ ایک اندازے کے مطابق قیاس کیا جاسکتا ہے کہ بوری خاندان کے عہدِ حکومت میں وہ والی دیوانِ بلاد الشام مقرر کیے گئے تھے۔ (پیدائش: 1073ء)
● 1584ء ایوان خشمناک یا ایوان دہشت ناک بمعروف ایوان چہارم یا آئیون چہارم ، (1550ء تا 1583ء) زارِ روس (روسی شہنشاہ) 1545ء میں چودہ سال کی عمر میں سریر آرائے سلطنت ہوا اور تمام تاتاری سرداروں کو مطیع کیا۔ 1560ء میں ملکہ کی وفات سے اس کے مزاج میں شقاوت غصہ اور چڑ چڑا پن پیدا ہو گیا تھا۔ زندگی کے آخری ایام میں کسی بات پر طیش میں آکر اپنے بڑے لڑکے کو ہلاک کر دیا۔ جس سے اس کو بے پناہ محبت تھی۔ آخر اسی کے غم میں گھل گھل کر خود بھی اس دار فانی سے کوچ کر گیا۔ (پیدائش: 25 اگست 1530ء)
● 1712ء شہزادہ عظیم الشان، مغل شہنشاہ بہادر شاہ اول کا دوسرا بیٹا اورنگزیب عالمگیر کا پوتا، جس کے دور میں وہ 1697ء سے اپنی موت 1712ء تک بنگال، بہار اور اڑیسہ کا صوبے دار تھا۔ (پیدائش : 1664ء)
● 1929ء حمزہ حکیم زادہ نیازی ، ازبکستان کے عوامی مصنف، شاعر، ڈراما نویس، ناول نگار، موسیقار اور سیاسی کارکن (پیدائش: 6 مارچ 1889ء)
● 1965ء شاہ فاروق اول ، آل محمد علی کا دسواں حکمران اور ماقبل آخر مصر اپنے والد شاہ فواد اول سوڈان کے بادشاہ تھا۔ انہیں 1952 کے مصری انقلاب میں اقتدار سے محروم کر کے ان کے نومولود بیٹے شہزادہ احمد فواد کے حق میں دستبردار ہونے پر مجبور کر دیا گیا۔ وہ اطالیہ میں جلاوطنی میں انتقال کر گئے۔ ان کی بہن شہزادی فوزیہ فواد شاہ ایران محمد رضا شاہ پہلوی کی پہلی بیوی اور ملکہ تھی۔ (پیدائش: 11 فروری 1920ء)
● 1996ء اودیسس الیٹس ، نوبل انعام برائے ادب (1979ء) یافتہ ئونانی شاعر (پیدائش: 2 نومبر 1911ء)
● 2007ء باب وولمر المعروف وولی ، برطانوی کرکٹر اور پاکستانی کرکٹ کوچ ، گیارہ برس کی عمر میں 1959ء میں کراچی میں انہوں نے پاکستانی کھلاڑی حنیف محمد کی فرسٹ کلاس کرکٹ کی 499 رنز کی ریکارڈ ساز اننگز دیکھی اور 1995ء میں جب ویسٹ انڈین کھلاڑی برائن لارا نے 501 رنز کی اننگز کھیل کر یہ ریکارڈ توڑا تو اس وقت بھی وولمر سٹیڈیم میں موجود تھے۔ وولمر اس بات پر بہت فخر کیا کرتے تھے کہ انہوں نے یہ دونوں تاریخ ساز اننگز دیکھیں۔ (پیدائش : 14 مئی 1948ء)
● 2013ء محمد محمودعالم بمعروف ایم ایم عالم ، پاکستانی جنگی ہواباز ، جن کی وجہ شہرت گنیز بک ورلڈ ریکارڈ کے مطابق ایک منٹ میں سب سے زیادہ طیارے مار گرانے کا ریکارڈ ہے ۔ کواڈرن لیڈر محمد محمودعالم کو یہ عزاز جاصل ہے کے انھوں نے 1965ء کی پاک بھارت جنگ میں سرگودھا کے محاذ پر پانچ انڈین ہنٹر جنگی طیاروں ایک منٹ کے اندر اندر مار گرایا جن میں سے چار تیس سیکنڈ کے اندر مار گرائے گئے تھے۔ یہ ایک عالمی ریکارڈ تھا۔ اس مہم میں عالم صاحب ایف 86 سیبر طیارہ اڑا رہے تھے جو اس زمانے میں ہنٹر طیارے سے تینکی اعتبار فرو تر تھا۔ مجموعی طور پر آپ نے نو طیارے مار گرائے اور دو کو نعقصان پہنچایا ہے۔ جن میں چھ ہاک ہنٹر طیارے تھے ۔ (پیدائش : 6 جولائی 1935ء)