٭… تاریخی واقعات :
13مئی 1846ء۔ امریکہ نے میکسیکو کے خلاف جنگ کا اعلان کیا۔
13مئی1998ء ۔بھارت نے 2 مزید ایٹمی تجربات کر کے اپنے تجربات کی کل تعداد 6 کر دی۔ یہ ایٹمی دھماکے 11 مئی 1998ء کو شروع ہونے والے ایٹمی تجربات کے سلسلے کی آخری کڑی تھے۔ جس کے بعد امریکہ اور جاپان نے بھارت پر معاشی پابندیاں عائد کر دیں۔
13مئی2007ء ۔ایرانی صدر محمود احمدی نژاد نے متحدہ عرب امارات کا حکومتی دورہ کیا، انیس سو اناسی کے بعد کسی ایرانی صدر کا متحدہ عرب امارات کا یہ پہلا دورہ تھا۔
13 مئی 2011ء ۔ پاکستان کے محکمہ ڈاک نے محکمہ ریلوے کے قیام کے ڈیڑھ سو سال مکمل ہونے پر ایک یادگاری ڈاک ٹکٹ جاری کیا۔ اس ڈاک ٹکٹ پرایک ریل گاڑی اور پاکستان کے چند معروف ریلوے اسٹیشنز کی تصاویر بنی تھیں اور انگریزی میں Binding The Nation Togeather اور Celeberating 150 Years of Railways in Pakistan 1861- 2011 کے الفاظ تحریر تھے۔ اس ڈاک ٹکٹ کا ڈیزائن محکمہ ریلویز نے تیار کیا تھا۔
13 مئی 1978ء کا دن پاکستان میں صحافت کی تاریخ کا سیاہ ترین دن تھا جب سرسری سماعت کی فوجی عدالت کی طرف سے چار صحافیوں مسعود اللہ خان (پاکستان ٹائمز)، اقبال احمد جعفری (سن)، خاور نعیم ہاشمی (مساوات) اور ناصر زیدی (نوائے وقت) کو قید اور جرمانے کے علاوہ کوڑوں کی سزا سنائی گئی۔ ان چار صحافیوں کے ساتھ سات دیگر صحافیوں محمد الیاس (پاکستان ٹائمز)، عبدالحمید چھاپرا (جنگ)، فتح محمد (ڈان)، سید محمد صوفی (مساوات)، خواجہ نثار احمد (جنگ)، رانا منیر اقبال (مساوات) اور محمد اشرف علی (صداقت) کو تین سے نو ماہ قید اور ایک ہزار سے پانچ ہزار روپے جرمانے کی سزائیں سنائی گئیں۔ یہ سزائیں اس ملک گیر احتجاج کا ردِعمل تھا جو پی ایف یو جے اور ایپنک نے پریس اور اخبار نویسوں پر بڑھتے ہوئے دبائو کے خلاف شروع کیا تھا۔ اس دبائو کے تحت گیارہ اخبار پابندی کی زد میں آئے تھے اور تیرہ اخبارات پر جرمانہ عائد کیا گیا تھا۔ جب اخبارات پر سے پابندی ہٹانے، اسیر صحافیوں کو رہا کرنے اور جابرانہ پریس قوانین کی منسوخی کے سلسلہ میں مذاکرات اور قائل کرنے کے دوسرے تمام طریقے بے اثر ثابت ہوئے تو صحافیوں اور اخبار نویسوں نے تحریک شروع کی۔ وہ ملک کے مختلف حصوں سے آ آ کر لاہور میں جمع ہونے لگے اور چار چار اور پانچ پانچ کی ٹولیوں میں مساوات کے دفتر کے باہر جس کی اشاعت پر پابندی عائد تھی، اکٹھا ہونے لگے تاکہ غیر معینہ مدت کی بھوک ہڑتال شروع کرسکیں مگر انہیں پولیس نے مستعدی سے کام لے کر گرفتار کرلیا۔ پہلے پہل صحافیوں کو گرفتار کرکے جلدی چھوڑ دیا جاتا اور انہیں اپنے اپنے شہر جانے والے جہازوں میں زبردستی سوار کرا دیا جاتا مگر جب گرفتار ہونے والوں کی جگہ لینے کے لئے نئے لوگ آتے گئے اور اس سلسلے کا کوئی اختتام نظر نہ آیا تو حکام کا رویہ سخت ہوگیا۔ گرفتار شدگان کو سرسری سماعت کی فوجی عدالتوں میں پیش کیا گیا اور قیدِ بامشقت اور بھاری جرمانے کی سزائیں سنائی گئیں۔ جب یہ سزائیں بھی اخبار نویسوں کو احتجاج ختم کرنے پر آمادہ نہ کرسکیں تو چار صحافیوں کو کوڑے مارنے کا حکم دیا گیا اور اس سزا پر حکم جاری ہونے کے ایک گھنٹے کے اندر اندر عمل درآمد کردیا گیا۔ مسعود اللہ خان کو آخری لمحات میں کوڑوں کی سزا سے مستثنیٰ کیا گیا کیونکہ ڈاکٹر نے یہ معلوم ہونے کے بعد کہ وہ معذور ہیں، حکام کے اصرار کے باوجود احکامات پر دستخط کرنے سے انکار کردیا تھا۔ مگر خود حکومت کی جانب سے چاروں صحافیوں کو کوڑے مارے جانے کا اعلان کیا گیا جس کا مقصد احتجاج میں شامل ہونے والے صحافیوں کی حوصلہ شکنی کرنا تھا۔ حکومت کے اس اقدام نے پورے ملک کی صحافی برادری کو ہلاکر رکھ دیا اور ملک بھر کے بہت سے سینئر صحافیوں نے گرفتاری پیش کرنے کا ارادہ ظاہر کیا۔ دو ماہ سے کم عرصہ میں ڈیڑھ سو سے زیادہ اخبار نویس گرفتار ہوگئے۔ تاہم اس اثنا میں حکومت نے صحافیوں اور اخباری ملازمین کے ایک حصے کو اپنے ساتھ ملانے میں کامیاب ہوگئی۔ جن سے مذاکرات کے نتیجے میں صحافیوں کو رہا کردیا گیا۔
13مئی2017ء۔گوادر میں 9 مزدوروں کو بلوچ لبریشن آرمی نے قتل کر دیا۔
٭… پیدائش :
13مئی1857ء ۔رونالڈ روس، نوبل انعام برائے طب (1902ء) یافتہ برطانوی طبیب، ریاضی دان، شاعر، ناول نگار، ماہر حیوانیات، وہ نوبل انعام حاصل کرنے والے پہلے برطانوی ہونے کا اعزاز حاصل کیا۔ انہوں نے ملیریا پر کام کیا، ان کی تحقیق سے ثابت ہوا کہ ملیریا کا سبب مچھر ہوتے ہیں، جس کی وجہ سے اس بیماری سے لڑنے کے لئے سائنسدانوں کو صحیح رہنمائی حاصل ہو سکی۔ وہ ایک شاعر بھی تھے، جنھوں نے کئی گانے و نظمیں لکھیں ۔ (وفات: 1932ء)
13مئی1888ء ۔انگے لیمان، ڈینش ماہر زلزلیات اور ارضی طبیعیات دان تھی جس نے زمین کا اندرونی لباب (Earth’s inner core) دریافت کیا۔ (وفات: 1993ء)
13مئی1905ء۔ فخر الدین علی احمد، بھارت کے (24 اگست 1974ء تا 11 فروری 1977ء) پانچویں صدر (وفات: 1977ء)
13مئی1935ء۔ اسٹیلا ریمنگٹن، برطانوی مصنفہ، مؤلف اور برطانوی سیکرٹ سروس MI5 کی سربراہ (ڈائریکٹر جنرل)، وہ پہلی خاتون تھیں جو اس عہدے پر تعینات ہوئیں۔
13مئی1969ء۔ اسدالدین اویسی، بھارتی سیاست دان، (2014ء تا حال) رکن بھارتی پارلیمان برائے حیدرآباد، اسدالدین ہندوستان کی قومی سیاسی جماعت ” کل ہند مجلس اتحاد المسلمین ” کے قومی صدر ہیں۔ اُنہیں ‘نقیب ملت’ کا لقب دیا گیا ہے۔ وہ حیدرآباد کے مسلسل 3 مرتبہ رکن پارلیمان رہ چکے ہیں۔ وہ سلطان صلاح الدین اویسی کے فرزند اور اکبرالدین اویسی کے بڑے بھائی ہیں۔
13مئی1983ء ۔یحیی تورے (yaya touré) ایک فوٹبالر ہے جس کا تعلق کوت داوواغ سے ہے۔ یحیی تورے پریمیئر لیگ، مانچسٹر سٹی کے لئے مڈفیلڈر کے طور پر کھیلتا ہے اس کے علاوہ وہ اور کوت داوواغ کی قومی ٹیم کا حصہ بھی ہے۔ یحیی تورے مکمل عملی مسلمان ہے۔ مانچسٹر سٹی کے کھلاڑی کولو تورے اور مصر المقاصۃ کے ابراہیم تورے یحیی تورے کے بھائی ہیں۔
٭… وفیات:
13مئی1930ء ۔فرڈتجوف نانسن، نوبل امن انعام (1922ء) یافتہ ناروے کے مہم جو سیاح، سائنسدان، سفارتکار اور سماجی کارکن (پیدائش: 1861ء)
13مئی1938ء ۔شارل ایدواغ گیوم نوبل انعام برائے طبیعیات (1920ء) یافتہ سویٹزرلینڈ کے ایک طبیعیات دان، اس انعام کی وجہ انکی ایجاددات تھیں جن سے طبیعیات میں پیمائشات کا نظام اور بھی بہتر ہوا۔ (پیدائش: 1861ء)
13مئی1940ء۔ مہاراجہ پیشکار سر کشن پرشاد بہادر، یمین السلطنت، جی سی آئی ای، ریاست حیدرآباد کے دو بار صدر المہام (وزیر اعظم) رہے۔ پہلی مرتبہ 1901ء تا 1912ء اور دوسری مرتبہ 1926ء تا 1937ء صدر المہام رہے۔ مہاراجہ کے بعد سر وقار الامرا صدر المہام مقرر ہوئے۔ مہاراجہ کشن پرشاد کو جنوری 1903ء میں نائٹ کا خطاب ملا اور 1910ء میں جی سی آئی ای (GCIE) مقرر ہوئے۔ (پیدائش: 1864ء)
13مئی1956ء ۔الیکساندرفادیئیف، سوویت روسی ناول نگار، شریک بانی انجمنِ سوویت مصنفین ہیں۔ (پیدائش: 1901ء)
13مئی2011ء ۔سدھندرا سرکار المعروف بادل سرکار، بھارتی ڈرامہ نگاار و تھئیٹر ڈائریکٹر (پیدائش: 1925ء)
13مئی2017ء ۔شکریہ خانم، پہلی پاکستانی خاتون ہواباز، (پیدائش: 1934ء)
13 مئی 1951ء ۔تحریک پاکستان کے نامور رہنما اور اُردو کے مقبول شاعر مولانا فضل الحسن حسرت موہانی لکھنؤ میں انتقال کر گئے۔ مولانا حسرت موہانی کا اصل نام سید فضل الحسن تھا اور وہ 1875ء میں موہان (یوپی) میں پیدا ہوئے تھے۔ وہ ایم اے او کالج علی گڑھ کے فارغ التحصیل تھے۔ حسرت موہانی کی سیاسی زندگی کا آغاز اُن کے دورِ طالب علمی سے ہوگیا تھا۔ گریجویشن کے بعد انہوں نے علی گڑھ سے اُردو رسالہ،اُردوئے معلی جاری کیا اورانڈین نیشنل کانگریس سے منسلک ہوگئے۔ بعدازاں کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا اور آل انڈیا مسلم لیگ سے وابستہ رہے۔ وہ ایک جرأت مند سیاست دان اور صحافی تھے۔ انہوں نے اپنی سیاست اور صحافت کی وجہ سے کئی مرتبہ قید و بند کی صعوبتیں برداشت کی۔ان کی حق گوئی کے باعث ہندوستان بھر کے سیاسی قائدین بشمول قائداعظم محمد علی جناح آپ کی بڑی تکریم و تعظیم کرتے تھے۔ قیامِ پاکستان کے بعد وہ ہندوستان ہی میں مقیم رہے اور ہندوستان کے مسلمانوں کے حقوق کے لیے جدوجہد کرتے رہے۔ وہ ایک خوش گو شاعر بھی تھے اور ان کا دیوان بھی شائع ہوچکا ہے۔
13مئی1983ء۔ پاکستان کے مقبول اداکار علائوالدین 10 دسمبر 1920ء کو راولپنڈی میں پیدا ہوئے۔ ابتدا میں انہوں نے گلوکاری کے میدان میں قسمت آزائی کرنی چاہی مگر ان کی فلمی زندگی کا آغاز سے اداکاری سے ہوا اور یہی شعبہ اُن کی پہچان بن گیا۔ علائو الدین نے اپنی فنی زندگی کا آغاز ممبئی سے کیا اور وہاں سنجوگ، نمستے، لیلیٰ مجنوں اور میلہ میں کام کیا۔ قیامِ پاکستان کے بعد وہ پاکستان آگئے جہاں ان کی پہلی فلم پھیرے تھی۔ اس کے بعد انہوں نے شہری بابو، محبوبہ، محل، انوکھی، وعدہ، انتقام، پاٹے خان، پینگاں، مرزا صاحباں، حمیدہ، آدمی، مجرم اور متعدد دوسری فلموں میں کام کیا تاہم فلم کرتار سنگھ کے ٹائٹل رول میں تو انہوں نے اداکاری کی انتہا کو چھولیا۔ اس کے بعد مہتاب اور بدنام میں ادا کئے ہوئے کرداران کی پہچان بنے۔ علائو الدین نے مجموعی طور پر 319 فلموں میں کام کیا جن میں سے 194 فلمیں اردو میں اور 125 فلمیں پنجابی میں بنائی گئی تھیں۔ علائو الدین نے مجموعی طور پر آٹھ مرتبہ نگار ایوارڈز حاصل کیا۔ انہیں ’’پاکستان کا عوامی اداکار‘‘ کہا جاتا تھا۔ ٭13 مئی 1983ء کو اداکار علائوالدین لاہور میں وفات پاگئے اور گلبرگ کے قبرستان میں آسودۂخاک ہوئے۔
تہوار:
1908ء پہلا مدر ڈے (ماؤں کا عالمی دن) منایا گیا۔
٭٭٭