آج 10؍مئی 1958
نئی نسل کے نمائندہ شعرا میں نمایاں، منفرد لب و لہجے کے معروف شاعر ”حامد اقبال صدّیقی صاحب“ کا یومِ ولادت…
حامد اقبال صدیقی ۱۰ مئی ۱۹۵۸ء کو ممبئی میں پیدا ہوئے۔ وہ علّامہ سیماب اکبرآبادی کے پوتے، اعجاز صدیقی کے فرزند اور افتخار امام صدیقی کے چھوٹے بھائی ہیں۔ اردو کے سب سے قدیم ادبی رسالے ماہنامہ شاعر ممبئی کے معاون مدیر حامد اقبال صدیقی کا شمار نئی نسل کے نمائندہ شعرا میں ہوتا ہے۔ ماہنامہ شاعر ۹۱ برس سے جاری ہے۔ روزنامہ انقلاب کے سبھی پندرہ شہروں سے شائع ہونے والے ایڈیشنز میں ان کا کالم ’’گلستانِ اشعار‘‘ روزانہ پابندی کے ساتھ شائع ہوتا ہے اور بہت مقبول ہے۔ ادبی کاموں کے علاوہ حامد اقبال صدیقی اردو زبان اور تعلیم کے فروغ کے لیے بھی مسلسل کوشاں رہتے ہیں، وہ اردو میں جدید طرز پر جنرل نالج کوئیز مقابلوں کے بانی ہیں اور جنرل نالج کے ایکسپرٹ کی حیثیت سے بے حد مشہور اور مقبول ہیں، اس موضوع پر ان کی چھے کتابیں بھی شائع ہوچکی ہیں۔ اس کے علاوہ وہ اردو ذریعۂ تعلیم کے فروغ اور اردو اسکولوں کی بقا و معیار کے لیے برسوں سے کوشاں ہیں۔ گزشتہ سال انھوں نے ممبئی کے تعلیمی اداروں میں نئے قلمکاروں کی تلاش پروجیکٹ کا آغاز کیا ہے جس کے تحت اسکولوں اور کالجوں کے بہت سے طلبہ کی صلاحیتوں کو پروان چڑھایا جارہا ہے۔
پیشکش : اعجاز زیڈ ایچ
✦•───┈┈┈┄┄╌╌╌┄┄┈┈┈───•✦
معروف شاعر حامد اقبال صدیقی کے یوم ولادت پر منتخب اشعار بطور خراجِ عقیدت…
تم اپنے خواب بچا کر رکھو کہ کل دنیا
تمھاری آنکھ میں جھانکے تو زندگی دیکھے
—
وہ چاٹ لیتا ہے دیمک کی طرح مستقبل
تمھیں پتہ نہیں ماضی جو حال کرتا ہے
—
میں تیرا نام اتنی بار لکھّوں
کہ اپنا نام لکھنا بھول جاؤں
—
یہ میری آنکھیں بڑی تیز روشنی میں کھُلیں
میں چاہتا بھی تو کیا دیکھتا تمھارے بعد
—
چلو ہم اجنبیّت کی ابھی سے عادتیں ڈالیں
کہ کل پہچان کی سب ڈوریوں کو ٹوٹ جانا ہے
—
مایوسی جیبوں میں بھر کر لوٹ آنا تقدیر مگر
مٹھی بھر امیدیں لے کر گھر سے روز نکلتے ہیں
●•●┄─┅━━━★✰★━━━┅─●•●
حامد اقبال صدّیقی
انتخاب : اعجاز زیڈ ایچ
اسماء صبا خواج کا افسانہ مایوسی فنی و فکری مطالعہ
اسماء صبا خواج کا تعلق لکھیم پور کھیری ہندوستان سے ہے، اردو کی ممتاز لکھاری ہیں، آپ کا افسانہ ''مایوسی"...